اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے قرابت داروں، محتاجوں اور مسافروں کے حق کی ادائیگی کی تلقین فرمائی ہے، اور ان کی مالی اعانت کے حوالے سے لوگوں کو متوجہ فرمایاہےاور ارشاد فرمایا کہ اپنا مال فضول خرچی اور شاہ خرچی کے کاموں میں نہ اڑاؤ، بلکہ اپنے قریبی عزیز و اقارب، والدین، بیوی بچوں، بہنوں بھائیوں کی حقیقی ضروریات پر خرچ کرو۔ اسی طرح ان کے علاوہ دیگر ضرو ت مندوں ، محتاجوں اور مسافروں کی مالی طور پر امداد کرو۔ ایسے لوگوں کو حدیث میں قابل رشک قرار دیا گیا ہے۔
صحیح بخاری میں حضرت عبد اللہ ابن مسعودؓ سے روایت ہے کہ رسول اکرمﷺ نے ارشاد فرمایا کہ : ’’صرف دوہی لوگ قابل رشک ہیں، ایک تو وہ شخص جسے اللہ تعالیٰ نے مال و دولت عطا کیا اور اسے خیروبھلائی اور نیکی کے کاموں میں خرچ کرنے کی توفیق دی۔ دوسرا وہ شخص جسے اللہ تعالیٰ نے حکمت یعنی عقل و دانائی اور معاملہ فہمی دی اور وہ اپنی حکمت کے مطابق درست فیصلے کرتا اور لوگوں کو اس کی تعلیم دیتا ہے.
اللہ تعالیٰ ہمارے علم و عمل میں برکتیں عطا فرمائے اور ہمیں ایمان پہ موت نصیب فرمائے. آمین ثم آمین